چائے ایشیا کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا مشروب ہے جو پاک و ہند میں زندگی کا اہم ترین جز بن گیا ہے- یہ پانی کے بعد سب سے زیادہ استمال کیا جاتا ہے- بعض لوگ تو اس کے بغیر اپنی صبح کا آغاز ہی نہیں کرتے اور جس دن ان کو چائے نہ ملے ان کا سارا دن تھکاوٹ اور بےزاری میں گزرتا ہے وہ دھیرے دھیرے اس کے اتنے عادی ہوجاتے ہیں کہ ان کو اس کے بغیر چین ہی نہیں آتا- لیکن یہ عادت ان کی صحت کے لیے انتہائی نقصان کاباعث بنتی ہے-
مختلف تحقیقی رپورٹس میں چائے کی عادت کے فوائد کا ذکر بھی ہوا ہے چائے پینے سے ہمارے جسم میں پائے جانے والے نیوٹران ہمارے نروس سسٹم کو بوسٹ کرکے ہمیں انرجی فراہم کرتے ہیں اور اسی طرح سے کینسر، فالج، امراض قلب اور شوگر میں کمی وغیرہ- لیکن کسی بھی چیز کا زیادہ استمال بلاشبہ نقصان دہ ہے-
چائے زیادہ پینے سے اس کے اندر موجود کیفین اور باقی کمپاؤنڈ جسم میں پانی کی کمی پیدا کردیتے ہیں جس کی وجہ سے چہرے پر جھریاں، داغ دھبے پیدا ہوجاتے ہیں- اور جسم میں ایسڈ کی مقدار بڑھنے کی وجہ سے ایسیڈٹی پیدا ہوجاتی ہے جس میں بھوک لگنا بھی بند ہوجاتی ہے- چائے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس کا زیادہ استمال ہڈیاں کمزور کردیتا ہے-
اس لیے ہمیں چاہیے کے ہم اپنی صحت کا خیال رکھیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ ہر چیز کی زیادتی نقصان کا باعث بنتی ہے-
چائے زیادہ پینے سے اس کے اندر موجود کیفین اور باقی کمپاؤنڈ جسم میں پانی کی کمی پیدا کردیتے ہیں جس کی وجہ سے چہرے پر جھریاں، داغ دھبے پیدا ہوجاتے ہیں- اور جسم میں ایسڈ کی مقدار بڑھنے کی وجہ سے ایسیڈٹی پیدا ہوجاتی ہے جس میں بھوک لگنا بھی بند ہوجاتی ہے- چائے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس کا زیادہ استمال ہڈیاں کمزور کردیتا ہے-
اس لیے ہمیں چاہیے کے ہم اپنی صحت کا خیال رکھیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ ہر چیز کی زیادتی نقصان کا باعث بنتی ہے-