ان دنوں سوشل میڈیا پر سرخ دائرے والا آنکھوں کا ٹیسٹ وائرل ہورہا ہے ،جس میں ناظرین سے جاتا ہے کہ وہ اس دائرہ کے اندر پوشیدہ ہندسے کو پرھنے کی کوشش کریں،جس سے یہ اندازہ ہو جائے گا کہ آپ کی بصارتا کتنی تیز یا کمزور ہے یا آپ کی کی کونسی آنکھ کمزور اور کونسی طاقتور ہے- اگر دائرے میں دیکھنے والے کو “88” نظر آ رہا ہے تو اس کا مطلب پیغام کے دعوے کے مطابق یہ ہے کہ اس کی بائیں آنکھ کمزور ہے-اگر وہ “83” دیکھ رہا ہے تو اس کا مطلب مطلب یہ ہے کہ اس کی دائیں آنکھ کمزور ہیں- پیغام میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے اگر وہ دائرے کے اندر “38” کا ہندسہ دیکھ رہا ہے تو اس کی دونوں آنکھیں طاقتور ہے – لیکن اگر “33” کا ہندسہ نظر آرہا ہے تو اسے فوری طور پر ماہر امراض چشم سے رجوع کرنا چاہیے – کیونکہ اس کی دونوں آنکھیں کمزور ہے پیغام میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ آسان اور شاندار سرخ دائرے والا آئی ٹیسٹ موبینہ طور پر امریکی آنکھوں کے امراض کے ماہر نے ڈیزائن کیا ہے – لیکن Hoax or Fact ویب سائٹ نے اپنی تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ یہ تمام تر دعوے غلط ہے
اس ریسرچ ویب سائٹ کا یہ کہنا ہے کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ایسی کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی ہے جس میں اس کا ذکر کیا گیا ہو – اور نہ یہ کسی امریکی ماہر امراض چشم نے ڈیزائن کی ہے اور نہ ہی اس ماہر کا نام بتایا گیا ہے . یہ کہانی جولائی 2016 میں شروع ہوئی تھی جب “انکریڈیبل انڈیا کمیونٹی” میں نیلیش اگروال کی ایک گوگل پلس پوسٹ لگائی گئی تھی -اس نے ”
بعد میں میں جب اس کی اس پوسٹ پر تبصرے شروع ہوئے تو اس نے یہ اعتراف کیا کہ اس کے ذریعے وہ صرف یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ لوگ اپنی آنکھوں کے معاملے میں کتنےحساس ہیں- دلچسپ بات یہ ہے کہ اس تصویر میں تمام لوگوں”38″ کا ہی ہندسہ نظر آ رہا تھا -اس لیے آنکھوں کے ٹیسٹ کا کوئی جواز پیدا ہی نہیں ہوتا -اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سرخ دائرے والا آنکھوں کا ٹیسٹ ایک جھوٹ ہے – –