Close Menu
Urdughr
    Facebook X (Twitter) Instagram
    UrdughrUrdughr
    • Home
    • News
    • Business
    • Technology
    • Health
    • Lifestyle
    • News
    • Education
    • Education
    • Law
    Urdughr
    Home»Technology»کیا پاکستان نئی آنے والی فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے تیار ہے؟
    Technology

    کیا پاکستان نئی آنے والی فائیو جی ٹیکنالوجی کے لیے تیار ہے؟

    JoseBy JoseMarch 5, 2020
    Share Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Reddit Telegram Email
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email
    ویب ڈیسک: (اسلام آباد) فائیو جی ٹیکنالوجی کی صورت میں نئی ٹیلی کمیونی کیشن کی بنیاد پر دنیا بھر میں انقلاب برپا ہورہا ہے –


    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے آزمائشی بنیادوں پرموبائل آپریٹرز کو اسپیکٹرم فراہم کر کے عوام کو مستقبل میں استمعال ہونے والی اس ٹیکنالوجی کے بارے میں تفصیلات بتا کر اور اس کو ’ چھونے اور محسوس ‘ کرنے کا موقع دے کر ایک اہم قدم اٹھایا۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیا ہم فائیو جی کے لیے تیار ہیں؟ دنیا بھر میں فائیو جی کے حوالے سے پہلے ہی تیاریاں کی جا چکی ہیں۔



    فائیوجی کے آغاز کیلیے 5 بنیادی ’ چیزیں‘ موجود ہیں: جس میں اسپیکٹرم، ریڈیو بیس اسٹیشن، آپٹک فائبر کیبلز، یوزر ڈیوائسز اور یوز کیسز۔ فائیوجی کیلیے فور جی کے مقابلے میں بڑا فریکوئنسی اسپیکٹرم موجود ہے۔ فائیوجی کیلیے بڑے بڑے ٹاورز موجود نہیں ہوتے۔ بلکہ اس میں بیس اسٹیشن بجلی کے کھمبوں، عمارتوں وغیرہ پر مشتمل ہوتے ہیں۔

                                                                                          
    ان کیلیے بجلی کی بہت کم مقدار موجود ہے۔ اسی طرح فائیو جی کیلیے فائبرآپٹک 
    کیبلز کی بڑی مقدار استمعال ہوتی ہے۔ پاکستان میں فریکوئنسی اسپیکٹرم دیگر قابل موازنہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اچھی فور جی سروس کیلیے بھی بہت زیادہ موزوں نہیں ہے۔ اسی طرح پاکستان میں آپٹک فائبر کی دستیابی بھی سب سے کم ہے۔

    10 فیصد سے بھی کم ٹاور فائبر سے منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ فائبر آپٹک بچھانے کے لیے اجازت کا حصول بھی جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ اس کے ساتھ اس پر بے انتہا لاگت بھی آتی ہے۔ اسی طرح ریڈیو بیس اسٹیشن سے بھی متعدد مشکلات جڑی ہوئی ہیں۔ فائیو جی آپریشن کیلیے ضروری ہے کہ ملائشیا جیسے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔

     

    یہ بھی ملاحظہ کیجئے: تیز ترین انٹر نیٹ فراہم کرنے والی فائیو جی ٹیکنالوجی کے نقصانات کیا ہیں

    اس کے ساتھ ہی ساتھ ایک 5 سالہ اسپیکٹرم پلان شائع کرنے کی ضرورت ہے جس میں اسپیکٹرم شیئرنگ اور ٹریڈنگ اور نئے موبائل براڈبینڈ لائسنسنگ فریم ورک بھی شامل ہوں

     

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Add A Comment
    Leave A Reply Cancel Reply

    You must be logged in to post a comment.

    Recent Posts

    Aspects to Consider When Evaluating Emergency Room Physician Reviews 

    April 22, 2025

    Thriving in Your Daily Life with Outpatient Support

    March 10, 2025

    What Makes Parktown Residence a Top Choice for Homebuyers?

    February 2, 2025

    How to Enjoy a Short Flight: Tips for Chennai to Cochin Flyers

    December 20, 2024

    Creating an Inviting Living Space: The Power of Wall Paintings and TV Cabinets

    December 11, 2024

    ADHD Treatment Plans: Making the Right Choice for You

    November 28, 2024

    Maximize Productivity with a Skilled Team of Phone Operators

    November 12, 2024
    • Privacy Policy
    • Disclaimer
    • Contact Us
    Urdughr.Net © 2025, All Rights Reserved

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.